وردی میں چھپا جنسی درندہ بے نقاب معاملے کو پہلے دبانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی تفصیلات کے مطابق مقدمہ نمبر 513/23 مورخہ 07/20/2923 شام 3/20 جھنگی سیداں رہائشی فلیئٹ پولیس کانسٹیبل ذیشان جویریہ نامی خاتون جس کی اپنے خاوند عمران سے لڑائی ہوئی اور وہ درخواست دینے کے لیے تھانہ ترنول جا رہی تھی راستے میں اسے ذیشان کانسٹیبل نے کہا میں تمہاری مدد کرتا ہوں وہ سے لے کر جھنگی سیداں اپنے کمرے میں اگیا خاتون جو چھ ماہ کی حاملہ تھی اور شدید ذہنی ٹینشن کا شکار تھی وردی میں چھپے جنسی درندے کو واسطے ڈالتی رہی مگر اس نے ایک نہ سنی اور زبردستی جنسی زیادتی کا ارتکاب کر ڈالا اس کے بعد اسے سنگین نتائج کی دھمکیاں دے کر وہاں سے بھاگنے پر مجبور کیا خاتون اپنی فریاد لے کر قریبی تھانے گئی تو معاملے کو تنخواہ کر انکوائری بٹھا دی گئی تھانہ نون پولیس نے اپنے پیٹی بھائی کو بچانے کے لیے سر توڑ کوشش کی مگر سی سی ٹی وی فوٹیج اور ویڈیو نے بھانڈا پھوڑ دیا اور انکوائری میں ثابت ہونے کے بعد ایف ائی ار درج ہونے کے بعد پولیس اہلکار ذیشان کو گرفتار کر کے ریمانڈ کے لیے پیش کر دیا گیا ذرائع کے مطابق پولیس اہلکار ذیشان پہلے بھی متعدد خواتین کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا چکا ہے اور اس حوالے سے اس کے ساتھ ڈیوٹی کرنے والے پولیس اہلکاروں نے کئی دفعہ متعلقہ تھانہ کو اگاہ کیا مگر اس حوالے سے کوئی کاروائی عمل میں نہ لائی گئی تھی جویریہ نامی خاتون کا معاملہ عوام کے سامنے انے پر انکوائری ہائر کی گئی اور پھر ایف ائی ار کا اندراج کیا گیا وردی میں چھپے اس جنسی درندے کو سخت قانونی سزا دی جائے تاکہ عوام اور پولیس کا اعتماد بحال ہو سکے چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنے والے یہ جنسی درندے حکومت وقت سے عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لیے تنخواہ لیتے ہیں