\ کشمور ضلع میں بچوں کی اغوا کے وارداتیں تھم نہ سکی کچھ ماہ کے دوران کندھ کوٹ گردونواح سے چار سالہ بچی سمیت 06 بچے اغوا ہوگئے پولیس شھریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکے ہے آئی روز اغوا ڈکیتی کی وارداتیں روز کے معمول بن چکے ہیں دو ماہ قبل رسالدار تھانہ کی حدوں سے اغوا ہونے والے شیر خوار بچے عظیم مینک کو پولیس نے خاطر خواہ کرانے کے باوجود بازیاب کرایا نے سکے
لواحقین اپنے پیاروں کے جدائی میں غم میں نڈھال ہے پولیس پارٹی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے سی سیکشن تھانہ کی حدوں سے گھر کے باہر کھیلتے ہوئے معصوم فرحان سومرو کو اغوا کرلیا گیا جس کو ایک ماہ عرصہ بیت گیا تاحال تک پولیس نے خاطر خواہ کرانے کے باوجود اسکو ڈاکوں کے چنگل سے آزاد نہیں کرواسکے معصوم بچے کی والد اور والدہ اپنے بچے کے جدائی تڑپ تڑپ کر بیھوش پولیس انتظامیہ کو انکے والد اور والدہ کے آنسوں کا احساس نہیں آرہا ہے تھانہ ای سیکشن کے حدوں سے 20 روز قبل نامعلوم مسلح افراد نے گھر کے باہر کھیلتے ہوئے صداقت حاجاٹو کوڈاکوں نے اغوا کر لیا تھا جس کے بازیابی کے لیے وارثا نے ایس ایس پی آفیس کے سامنے کلام پاک ھاتھوں میں اٹھا کر احتجاج مظاہرا کیا ایس ایس پی کشمور نے ان سے ملنے تک نہیں آئے بخشاپور تھانہ کی حدوں سے نامعلوم مسلح افراد نے اسلحہ کی زور پر کار کو یرغمال بناکر معصوم بچے جئی دیپ کمار اور اسکے ساتھ مکی جگدیش کمار کو اغوا کر کے گبلو کچے کے علاقے میں فرار ہوگئے مکی جگدیش کمار کے کار گبلو تھانہ کی حدوں سے لاوارث حالت میں پولیس کو ملے ابھی تک پولیس انتظامیہ نے انکو ڈاکوں کے چنگل سے بازیاب نہیں کرایا سکے گزشتہ روز نامعلوم افراد نے گلشیر محلا سے نامعلوم 03 موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے اسلحہ کی زور پر کمسن بچے علشبہ چنہ کو اغوا کر کے آسانی سے پولیس پکٹ کراس کے اپنے منزل پر پہنچے پولیس پولیس انتظامیہ ڈاکوں کے سامنے بے بس نظر آتے ہیں غوثپور تھانہ کی حدود واحد بخش بجارانی لاڑو سے نامعلوم مسلح افراد نے اسلحہ کی زور مقبول حسین میرانی کو اغوا کر لیا گیا جس کو اغوا ہوئے 15 دن بیت چکے ہیں ابھی تک پولیس نے انہیں ڈاکوں کے چنگل سے آزاد کرانے میں ناکام ہوگئی ہے