LOADING

Type to search

اسلام آباد(بگ ڈیجٹ)آئی ایم ایف معاہدے کی ذرہ سی خلاف ورزی بھی برداشت نہیں کروں گا، وزیراعظم

Share this to the Social Media

وزیراعظم شہبازشریف نے عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹا لینا جارجیوا سے ٹیلی فونک گفتگو میں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اس معاہدے کی ذرہ سی خلاف ورزی کو بھی برداشت نہیں کریں گے۔ موجودہ حکومت کی مدت اگست تک ہے جس کے بعد ایک نگران حکومت ذمہ داری سنبھالے گی۔ مجھے یقین ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی، الیکشن کے بعد عوام نے موجودہ حکومت کو دوبارہ منتخب کیا تو آئی ایم ایف اور ترقیاتی شراکت داروں کی مدد سے معیشت کو بہتر بنایا جائے گا۔
وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق شہبازشریف نے منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کو ٹیلی فون کیا اور پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج منظور کرنے میں ان کے کردار پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے کرسٹالینا جارجیوا کی قیادت اور پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی اور اعتراف کیا کہ وہ غریبوں کے لیے احساس رکھتی ہیں اور انہوں نے معاہدے کے لیے قابل قدر حمایت کی ہے۔
دورانِ گفتگو آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے معاہدہ کے لیے آئی ایم ایف کے سامنے پاکستان کے کیس کو بھرپور انداز میں پیش کیا حالانکہ آئی ایم ایف بورڈ ماضی میں اعتماد کی کمی کی وجہ سے معاہدے کی شرائط کو پورا کرنے کے پاکستان کے عزم پر شکوک و شبہات کا شکار تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ مسلسل رابطوں کی روشنی میں انہوں نے بورڈ کو یقین دلایا کہ وزیراعظم شہبازشریف کیساتھ انکی ملاقاتیں ہوئی ہیں اور معاہدے پر عملدرآمد کے لیے ان کی سنجیدگی نظر آئی ہے اس لیے پاکستان اپنے وعدوں پر عملدرآمد کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اب مضبوط شراکت داری اور باہمی اعتماد موجود ہے۔ پاکستان کو آئی ایم ایف کا اہم رکن قرار دیتے ہوئے انہوں نے پاکستان کی مدد جاری رکھنے کا یقین دلایا۔

وزیراعظم نے منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی مثبت سوچ اور پیرس میں ان کے ساتھ ملاقات کے دوران ان کے مفید تبصروں کو سراہا جس کے بعد بالآخر فریقین کی سخت محنت کے نتیجے میں اسٹینڈ بائی معاہدے پر دستخط کیے گئے۔

انہوں نے پاکستان کے اعلیٰ معیار کے آموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کو احترام اور تحسین کے جذبے کے طور پر پاکستانی آموں کا تحفہ بھجوانا ان کے لیے ایک اعزاز ہوگا

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *