آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن خواتین ونگ ضلع راولپنڈی کی صدر سکینہ تاج نے کہا کہ سموگ کیوجہ سے پنجاب بھر میں تعلیمی نظام کی بندش بنیادی آئینی حق کے منافی ہے۔ سموگ وآلودگی کے زمےدارکرپٹ ادارے، دھواں دار انڈسٹریز، فوسل فیولز، دھواں دار ٹرانسپورٹ ہے۔حکومت دھویں دارانڈسٹری اوریورو ٹو آئل پر ایک ماہ کیلیے پابندی لگائے۔
حکومت پنجاب کی جانب سے تعلیمی اداروں کو سموگ کے باعث بند کرنے کے احکامات پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سکینہ تاج نے کہا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تعلیم کو فوری طور پر بند کرنا حکومتی ترجیحات میں شامل رہا ہے۔ راولپنڈی ڈویژن میں سموگ کی صورتحال اتنی خراب نہیں ہے ۔ فیصلہ پر نظر ثانی کی جائے ۔ انھوں نے کہا کہ آرٹیکل 25-A کے تحت تعلیم حاصل کرنا ہر بچے کا آئینی حق ہے،جوکسی صورت معطل نہیں ہو سکتا ہے۔ سکینہ تاج نے کہا کہ سٹڈی کے اعتبار سے یہ وقت بچوں کے لیے انتہائی اہم ہے۔ تعطیلات سے تعلیمی اداروں میں مڈٹرم امتحانات کا شیڈول متاثر ہوگا اور تعلیمی سیشن محض 100 دنوں سے بھی کم رہ جائے گا۔ سکینہ تاج نے کہا کہ سکولز بند کرنے کی بجائےگرین سکولز، گرین آنرجی کو فروغ دیا جائے اور حکومت دھویں دارانڈسٹری اوریورو ٹو آئل پر ایک ماہ کیلیے پابندی لگائے۔ ملک بھر تدریس کا سلسلہ بند ہونے پر گھر سےآن لائن تعلیم کی سہولت محض 5% ایلیٹ طبقہ کے بچوں کومیسر ہے۔ سموگ تدارک اورقابو کیلیےسکولزکو SOPs اورھدایات جاری کردئیے ہیں۔ حکومت کو ایئر کوالٹی انڈیکس خطرناک سطح پر بگڑنے پرسکولز بند کرنے کی بجائے لازم ماسک اوراوقات کار محدود کرنےکی تجویز پیش کی جاتی ہے۔