اسلام آباد۔26اکتوبر (اے پی پی):اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو ایف سیون مرکز میں واقع ریسٹورنٹ تندوری جنکشن (ٹی جے) کے لائسنس کی تجدید کا عمل سات دن میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ گزشتہ روز چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے شہری ادارے کو ہدایت کی کہ جب تک مقررہ وقت میں تجدید کا عمل مکمل نہیں ہو جاتا ریسٹورنٹ کے کام میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔ سماعت کے دوران درخواست گزار جاوید آصف کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈووکیٹ قیصر امام نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ لائسنس کی تجدید کے لیے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے باوجود سی ڈی اے اس عمل کو مکمل کرنے میں بلاجواز تاخیر کا باعث بن رہا ہے۔
قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹی جے کیس میں سابقہ عدالتی احکامات کی تعمیل نہ کرنے پر سی ڈی اے، میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد (ایم سی آئی) اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) انتظامیہ کے سینئر حکام کو نوٹس جاری کیے تھے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے سی ڈی اے کے چیئرمین چوہدری محمد علی رندھاوا، ایم سی آئی کی ڈائریکٹر مینجمنٹ اینڈ ایڈمنسٹریشن ثانیہ حمید اور آئی سی ٹی ایڈمنسٹریشن کے اسسٹنٹ کمشنرز فرحان احمد اور غلام مرتضیٰ چانڈیو کے ساتھ مجسٹریٹ علی جاوید کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں دو ہفتوں کے اندر باضابطہ طور پر جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔
ٹی جے ریسٹورنٹ کے مالک جاوید آصف نے آئین کے آرٹیکل 204 اور توہین عدالت آرڈیننس 2003 کی متعلقہ دفعات کے تحت توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی۔ درخواست مذکورہ بالا حکام کے خلاف مبینہ طور پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے27 ستمبر2024 کے حکم کی خلاف ورزی کرنے پر دائر کی گئی تھی،جس میں ریسٹورنٹ کو ڈی سیل کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ ایڈووکیٹ قیصر امام نے موقف اختیار کیا کہ عدالت کی جانب سے 20 ستمبر 2024 کو جاری کیے گئے نوٹس کی معطلی اور ریسٹورنٹ کو ڈی سیل کرنے کے حکم کے باوجود حکام نے آپریشن کر کے احاطے سے برتن اور دیگر سامان ہٹا دیا، جو عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے۔