دہشت گردی کی نئی لہر پاکستان کو دوبارہ بے یقینی اور عدم استحکام کا شکار کرنے کی سازش ہے۔واضح رہے کہ سکیورٹی فورسز نے آج پاکستان ایئر فورس ٹریننگ ایئربیس میانوالی پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنادیا ہے اور کومبنگ اینڈ کلیئرنس آپریشن میں تمام 9 دہشتگردوں کو جہنم واصل کر دیا جبکہ گزشتہ روز بلوچستان کے علاقے پسنی سے اورماڑہ جانے والی سکیورٹی فورسز کی دو گاڑیوں پر دہشتگردوں کے حملے میں 14 فوجی جوان شہید ہوگئے تھے۔ یاد رہے کہ ڈی آئی خان، پسنی اور میانوالی میں حملہ آور دہشتگردوں کے نام الگ ضرور ہونگے لیکن پس پردہ دشمن ایک ہی ہے۔پاکستانی سکیورٹی فورسز نے پاکستان ایئر فورس ٹریننگ ایئربیس میانوالی پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنایا اور کومبنگ اینڈ کلیئرنس آپریشن میں تمام 9 دہشتگردوں کو جہنم واصل کر دیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردوں نے علی الصبح میانوالی ایئربیس پر حملے کی کوشش کی ، ایئربیس پر متعین دستوں نے فوری اور موثر کارروائی کر کے دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنا دیا۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بروقت کارروائی کے دوران 3 دہشتگرد مارے گئے۔ مشترکہ کلیئرنگ اور کومبنگ آپریشن میں تمام 9 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ ایئر بیس پر ناکام حملے کے بعد ملحقہ علاقوں میں کسی بھی ممکنہ خطرے کے پیش نظر کلیئرنس آپریشن کیا گیا۔ حملے میں پی اے ایف کے فنکشنل آپریشنل اثاثوں میں سے کسی کو نقصان نہیں پہنچا، صرف 3 غیرآپریشنل طیاروں کو معمولی نقصان ہوا ہے۔ آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ آپریشن کا فوری، پیشہ ورانہ اختتام امن دشمنوں کیلئے یاد دہانی ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج چوکس رہتی ہیں، پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی خطرے سے وطن کا دفاع کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑنے کہا کہ میانوالی میں دہشت گردی کے بزدلانہ حملے کو ناکام بنا کر پاک فضائیہ نے ایک بار پھر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں نگران وزیراعظم نے کہا کہ ہماری سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کا ڈٹ کر اورغیرمتزلزل عزم کے ساتھ مقابلہ کیا جائے گا۔ علاقے میں پاک فوج کی جانب سے آپریشن جاری ہے اور اس بدترین واقعے کے ذمہ داروں کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ بتایا گیا کہ پاکستان کی مسلح افواج ملک سے دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور بہادر جوانوں کی اس طرح کی قربانیوں سے ہمارا عزم مزید مضبوط ہوتا ہے۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ضلع گوادر میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حملے میں جامِ شہادت نوش کرنے والے سیکیورٹی فورسز کے 14 اہلکاروں کو خراجِ عقیدت پیش کیا، شہدا کی بلندیِ درجات اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا بھی کی۔ وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے، شہدا نے ملک کی حفاظت کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ مجھ سمیت پوری پاکستانی قوم کو اپنے شہدا پر فخر ہے، دہشت گردوں کے ایسے بزدلانہ حملے پاکستانی قوم اور اس کے رکھوالوں کے حوصلے کبھی پست نہ کر پائیں گے۔ پوری قوم دہشت گردی کے اس ناسور کے خاتمے کے لیے اپنی سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ واضح رہے کہ کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے گزشتہ برس نومبر میں حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد پاکستان میں خاص طور پر خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ روز 3 نومبر کو بلوچستان کے ضلع گوادر میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دہشت گردوں کے حملے میں پاک فوج کے 14 اہلکار شہید ہوگئے۔ آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی گاڑی ضلع گوادر میں پسنی سے اورماڑہ جا رہی تھی کہ گھات لگائے دہشت گردوں نے حملہ کردیا، بدقسمت واقعے میں 14 فوجی اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔ قبل ازیں خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ٹانک اڈہ کے قریب پولیس پر کیے گئے بم دھماکے میں 5 افراد جاں بحق اور20 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ یکم نومبر کو بلوچستان میں ضلع ژوب کے علاقے سمبازا میں سیکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کرکے 6 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔ آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے سمبازا میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر کارروائی کی اور اس دوران دہشت گردوں سے فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا اور 6 دہشت گرد مارے گئے، مارے گئے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد کرلیا۔ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی سرگرمیوں اور بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں مصروف تھے۔ خیال رہے کہ 30 اکتوبر کو بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے کھوڑو میں کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں دو سیکیورٹی اہلکار شہید اور دو دہشت گرد مارے گئے تھے۔ رواں برس جولائی میں بلوچستان کے ضلع سوئی اور ژوب میں دو الگ کارروائیوں کے دوران پاک فوج کے 12 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔ ضلع سوئی اور ژوب میں سیکیورٹی فورسز پر ایک دن میں ہونے والا یہ سال کا بدترین واقعہ تھا، اس سے قبل فروری 2022 میں بلوچستان کے ضلع کیچ میں فائرنگ سے 10 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔ ستمبر میں پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کنفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی جانب سے مرتب اعداد وشمار میں کہا گیا تھا کہ اگست میں دہشت گردوں کے حملوں کی تعداد 9 سال کے دوران سب سے زیادہ رہی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ نومبر 2014 کے بعد ملک بھر میں ایک مہینے میں دہشت گردی کے سب سے زیادہ 99 حملے ہوئے۔ بلوچستان کے علاقے پسنی سے اورماڑہ جانے والی سکیورٹی فورسز کی دو گاڑیوں پر دہشتگردوں کے حملے میں 14 فوجی جوان شہید ہوگئے تھے۔ صدر پاکستان نے میانوالی میں ٹریننگ ایئر بیس پر حملے کی بھی مذمت کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز کی جانب سے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنانے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ دہشت گرد ملک اور قوم کے دشمن ہیں، مکمل خاتمے کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے، دہشت گردی کے ناسور کے ملک سے خاتمے کیلئے افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
اس کے علاوہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گوادر میں پاک فوج کے قافلے پر حملے کی مذمت اور میانوالی میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنانے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ صدر مملکت نے گوادر حملے میں ہونے والے قیمتی جانی نقصان پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کو جان کا نذرانہ پیش کرنے پر خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انہوں نے شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے بھی دعا کی۔
سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف نے میانوالی ٹریننگ ایئر بیس پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہماری سکیورٹی فورسز بہادری سے دہشت گردوں کے مذموم عزائم ناکام بنا رہی ہیں۔ سکیورٹی فورسز کے افسر اور جوان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عظیم قربانیاں دے رہے ہیں، دہشت گردی کے خاتمے میں قوم کی نجات ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے میانوالی میں پاکستان ایئرفورس کے ٹریننگ ایئربیس پر دہشتگرد حملہ ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ا نکا کہنا ہے کہ پاک فوج کے بہادر جوانوں نے اپنی جان پر کھیل کر دہشت گردوں کے منصوبے کو خاک میں ملا دیا، پاکستان کے عوام دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک نفرت کی دیواریں کھڑی کرنے والوں کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی، پیپلزپارٹی کی وفاق کو جوڑنے اور انتہاپسندی کے خاتمے کی سوچ دہشت گردی کے خلاف ایک مؤثر بیانیہ ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے میانوالی میں پاکستان ایئرفورس کے ٹریننگ ایئربیس پر دہشتگرد حملے کی مذمت اور حملہ ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بچے کچھے دہشتگرد اپنے مذموم عزائم سے قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے، پیپلزپارٹی نے ہر دور میں دہشت گردی اور انتہاپسندی کا مقابلہ کیا ہے، دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے ملک میں انتہاپسندی، نفرت اور تقسیم کی آئیڈیالوجی کو ختم کرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز
پسنی گوادر اور میانوالی ائیر بیس پر دہشت گردوں کے حملوں سے متعلق کچھ حقائق سامنے آئے جس میں بھارتی ایجنسی”را“کےملوث ہونے کاانکشافات ہوا۔ایک سیاسی جماعت سے جڑے کچھ گھٹیا ٹرولز بھی ہرزہ سرائی کرتے رہے۔ ذرائع کے مطابق 3 اور 4 نومبر کو پاکستان میں دو بڑے دہشت گرد حملے ہُوئے – ایک حملہ پسنی گوادر میں ہوا جس میں 14 فوجی شہید ہو گئے جب کے 4 نومبر کو ایک ناکام حملے میں میانوالی ائیر بیس کو نشانہ بنانے کو کوشش کی گئی جسے سکیورٹی فورسز نے ناکام بنا دیا – دہشت گردوں کے حملے کے بعد دوسری طرف سائبر سپیس ،سوشل میڈیا پربھی انہی ملک دشمن عناصر کے ایجنٹ،ٹاؤٹس،ٹرالز نے پاکستان مخالف پروپیگنڈا شروع کردیا ۔ 3نومبر کی رات بھارتی ایجنسی ”را“سے جڑے ایکس اکاؤنٹس فرنٹل فورس ،بابا بنارس سمیت دیگر اکاؤنٹس نے میانیوالی حملے کا اشارہ دیا اور کہا آج کچھ بڑا ہونے جارہاہے۔جس سے یہ ثابت ہوا کہ میانیوالی حملے میں بھارتی ایجنسی کا ہاتھ ہے ۔ میانوالی حملے میں ناکامی کے بعد بھارتی میڈیاحرکت میں آیا اور 9مئی کی تصاویر دکھا دکھا کر پاکستان مخالف پروپیگنڈا شروع کردیا کہ میانوالی ایئر بیس پر ایئر فورس کا بہت زیادہ نقصان ہوا اور پاکستان میں ہونیوالے نقصان پر خوشیاں منائیں۔ذرائع کے مطابق افسوسناک طورپرایک سیاسی جماعت سے جڑے کچھ گھٹیا ٹرولز کے ایکس اکاؤنٹس نے بنی سانحہ لسبیلہ کی طرز پر پسنی گوادر میں شہیدفوجیوں کی بےحرمتی ،ہرزہ سرائی کی اور پاکستان مخالف پروپیگنڈا میں پیش پیش رہے۔اسی جماعت سے جڑے بیرون ملک بیٹھے گھٹیا پروپیگنڈا کرنیوالے کرائے کے ٹرالز نے انتہائی مذمور انداز میں ایئر بیس حملے کا جشن منایا اور کہا کہ 9مئی توحملہ نہیں تھا اصل حملہ تو اسے کہتے ہیں ۔جس سے ثابت ہوا کہ ان ٹرالز کو شہدا،فیملیز کی حرمت،تقدس کا احساس نہیں تھا۔
سکھس فار جسٹس نے مجوزہ آزاد ریاست خالصتان نقشہ جاری کردیا
دوسری جانب پاکستان نے غیرقانونی افغان باشندوں کو واپس انکےملک بھیجنے کا عمل شروع کررکھا ہے ۔دہشتگردی کے واقعات میں ان عناصر کی موجودگی کوبھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔دہشت گردی کے ان واقعات میں ملک دشمن عناصر کھل کر سامنے آ گئے ہیں اور قوم کو ان کا اصلی چہرہ نظر آ گیا ہے اپنی فرسٹریشن میں سیاسی سوشل میڈیا ہینڈلز نے ذموم بیانیہ شروع کر دیا کے سب کچھ ایک ایجنڈا کے تحت ہے تاکہ الیکشنز کو روکا جا سکے جوغلیظ ترین سوچ کی عکاس ہے