صدر عارف علوی الیکشن کی تاریخ دے کر معاشی، سیاسی اور آئینی بحران اور غیریقینی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چار سال میں معیشت کو تباہ اور ملک کو ڈیفالٹ کرنے والوں کا کٹھ پتلی ملک میں ایک نیا آئینی بحران پیدا کرنے پرتلا ہے جس کا انہیں کوئی اختیار ہے نہ ہی سیاسی و اخلاقی جواز حاصل ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ چار سال ملک کے ساتھ معاشی اور ریاستی دہشت گردی کرنے والے 16 ماہ کے معاشی سیاسی اور خارجی پالیسی کیاستحکام کے خلاف سازش کرنے والے ہیں، ملک میں امن اور استحکام جیل میں بیٹھے ریاستی اور معاشی دہشت گرد سے برداشت نہیں ہو رہا۔انہوں نے کہا کہ آئینی منصب کی آڑ میں ایک اور 9 مئی کی تیاری دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے پٹرول بم، شہدا اور قومی یادگاروں کی بے حرمتی، انارکی اور 9 مئی کی سازشوں کے وار کیے، مگر ملک میں افراتفری اور فساد کی یہ سازش بھی ان شااللہ ناکام ہو گی۔
دریں اثنا ڈپٹی سیکریٹری جنرل پاکستان مسلم لیگ ن عطا اللہ تارڑ نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت کی حالت بہتر اور ڈالر کی قیمت کم ہورہی ہے، جب بھی ملک کی حالت بہتر ہوتی ہے تو پی ٹی آئی ملک کو غیر مستحکم کرتی ہے۔
انہوں ںے کہا کہ پہلے بھی صدر نے قاضی فائز عیسی کے خلاف ریفرنس بھیج کر اور عدم اعتماد کے باوجود اسمبلی تحلیل کر کے غیر آئینی کام کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عارف علوی9 ستمبر کے بعد صدر مملکت نہیں رہے، وہ صرف عبوری صدر ہیں اور کوئی عبوری صدر الیکشن کی تاریخ کیسے دے گا۔ ڈپٹی سیکریٹری مسلم لیگ ن نے مزید کہا کہ اہم فیصلہ سازی میں اب صدر کا کوئی کردار نہیں رہا، وزارت قانون نے ان کو جواب دے دیا کہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کرے گا