سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے الیکشن کمیشن سے معافی مانگ لی۔
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کے سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کی۔
استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما فواد چودھری نے الیکشن کمیشن سے معافی مانگ لی۔
چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ نے الیکشن کمیشن کی توہین کی، آپ کے چیئرمین نے میری اہلیہ کے بارے میں غلط الفاظ استعمال کیے۔
فواد چودھری نے کہا کہ مجھے چیف الیکشن کمشنر یا الیکشن کمیشن سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں، میں اس وقت پارٹی کا ترجمان تھا، معاملہ جانے دیں زبانی معافی مانگ چکا۔
الیکشن کمیشن نے فواد چودھری کو تحریری معافی نامہ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے توہین کیس کی سماعت یکم اگست تک ملتوی کردی۔
سماعت کے بعد فواد چودھری نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو بتایا کہ میں نے جو بھی کہا تھا وہ پارٹی کا نقطہ نظر تھا اور پارٹی پالیسی کے مطابق کہا تھا، میرا الیکشن کمیشن سے کوئی ذاتی جھگڑا نہیں، جلد الیکشن کمیشن میں تحریری معافی نامہ جمع کرادوں گا۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں سابق فواد چودھری کی یقین دہانی پر ناقابل ضمانت وارنٹ معطل کردیے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 3صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کردیا ۔
عدالت کاکہناہے کہ فواد چودھری الیکشن کمیشن کی کاروائی کی مصدقہ کاپی جمع کرائیں۔ الیکشن کمیشن نے عدم پیشی پر فواد چودھری کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کئے تھے