پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کو 25 جولائی تک مزید کسی کیس میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ سابق وزیر مملکت علی محمد خان کے خلاف مقدمات کی تفصیل کے لیے کیس کی سماعت جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس اعجاز انور نے کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ علی محمد خان 2 مہینے سے زائد جیل میں ہے اور ایک مقدمے میں رہا ہوتے ہی دوسرے میں گرفتار کر لیے جاتے ہیں، اس لیے علی محمد خان کو مزید کسی کیس میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا جائے اور ان کے خلاف مقدمات کی تفصیل فراہم کی جائے۔ عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے علی محمد خان کو 25 جولائی تک کسی فوجداری مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے تمام متعلقہ محکموں سے ریکارڈ بھی طلب کرلیا