ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آبادمیں چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیرشرعی نکاح کیس کا معاملہ،
سیشن جج اعظم خان نے سول جج کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف سول جج کی عدالت میں پرائیویٹ شکائت دائر ہوئی،
درخواست گزار محمد حنیف نے سول جج کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی،
نکاح کی تقریب لاہور میں ہونے کے باعث سول جج نے عدالت پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف درخواست ناقابلِ سماعت قرار دی تھی،
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ سول جج کے فیصلے کے مطابق نکاح لاہور میں ہونے کے باعث دائرہ اختیار اسلام آباد کی عدالت کا نہیں بنتا،
درخواست گزار کے مطابق نکاح کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی بنی گالا میں رہائش پذیر رہے،
درخواست گزار کے مطابق بنی گالا میں رہائش پذیر ہونے کے باعث دائرہ اختیار اسلام آباد کی عدالت کا بنتا ہے،
درخواست گزار کے مطابق سول جج نے فیصلہ دیتے ہوئے قانونی نکات کو مدنظر نہیں رکھا،
درخواست گزار کے مطابق سیکشن 179 کے تحت جہاں واقعہ ہوا یا اس کے اثرات ائے، دونوں جگہوں پر کیس قابل قبول ہے،
پراسیکیورٹر راناحسن عباس نے درخواست کی مخالفت کی، سول جج کے فیصلے کو درست قرار دیا،
درخواست گزار کے مطابق سول جج نے ان کے دلائل تفصیل سے نہیں سنے،
سول جج نے سیکشن 179 کے تحت درخواست کو نہیں سنا، فیصلہ وضاحتی نہیں،
سول جج کا فیصلہ اور دلائل سننے کے بعد معلوم ہواکہ کیس کو تفصیلی نہیں سنا گیا،
درخواست گزار کی اپیل منظور کی جاتی ہے، سول جج کا 13 مئی کا فیصلہ کلعدم قرار دیاجاتاہے،
جوڈیشل مجسٹریٹ بنی گالا کو معاملہ واپس بھیجوایاجاتاہے،