طالبان حکومت نے سویڈن میں توہین قرآن کے واقعے کے خلاف افغانستان میں سویڈن کی تمام سرگرمیاں معطل کردیں۔
تفصیلات کے مطابق طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہدکی جانب سے اس حوالے سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ توہین قرآن اور مسلمانوں کے عقائد کی توہین کرنے پر سرکاری سطح پر معافی مانگنے تک سویڈن کی تمام سرگرمیاں افغانستان میں معطل رہیں گی۔
طالبان ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں تمام سرکاری ادارے اس حکم پر عملدرآمد کے پابند ہیں۔
اعلامیے میں طالبان کی جانب سے دیگر مسلم ممالک سے بھی مطالبہ کیا گیا ہےکہ وہ سویڈن کی اس مذموم حرکت کے خلاف اپنے تعلقات پر نئے سرے سے غور کریں۔
اس سے قبل سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر یمن کی حوثی اتھارٹی نے سویڈش درآمدات پر پابندی عائد کرنےکا اعلان کیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمن کے شمال کو کنٹرول کرنے والی حوثی اتھارٹی نے سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی پر احتجاجاً سویڈش درآمدات پر پابندی عائدکی۔
توہین قرآن کا واقعہ
خیال رہےکہ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر عید الاضحیٰ کے روز قرآن پاک کو نذرآتش کرنے اور بے حرمتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔
اسٹاک ہوم کی پولیس نے عراق سے تعلق رکھنے والے شہری کو کئی بار قرآن پاک نذر آتش کرنے کی اجازت دینے سے انکار کیا تھا لیکن مقامی عدالت نے پولیس کے فیصلے کو آزادی اظہار رائے کے خلاف قرار دیا۔
مقامی پولیس نے شہری کو عید کے روز شہر کی مرکزی جامع مسجد کے باہر مظاہرے کی اجازت دی جس کے بعد ملعون نے قرآن پاک کو نذر آتش کیا اور مسلمانوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کی۔
قرآن پاک کی بے حرمتی پر دنیا بھر میں ریلیاں
سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر دنیا بھر میں مسلمان سراپا احتجاج ہیں اور کئی ممالک میں ریلیاں نکالی جا رہی ہیں جب کہ حکومت پاکستان کی طرف سے اس سلسلے میں یوم تقدیس قرآن بھی منایا گیا۔