اسلام آباد۔25اپریل (بگ ڈیجٹ):پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے ایگزیکٹوڈائریکٹر ڈاکٹر عمران سکندر نے کہا ہے کہ پمزہسپتال میں روزانہ کی بنیاد پر 9ہزار مریض معائنے کے لئے آتے ہیں جن میں سے 7 ہزار او پی ڈی جبکہ تقریباً 2 ہزار پمز کی تمام ایمرجنسی مریض شامل ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے پی پی کو خصوصی انٹرویو میں کیا۔
ڈاکٹر عمران سکندر نے کہاکہ پمز ہسپتال وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 1985 میں بنایا گیا جہاں ملک بھر سے لوگوں کو صحت کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔1257 بیڈز پر مشتمل یہ ہسپتال سرجیکل اور میڈیکل کی تمام سہولیات فراہم کرتاہے ۔بچوں کے لئے خصوصی ہسپتال ، کارڈیک سنٹر، زچہ بچہ سنٹر ، برن سنٹر سمیت دیگر شعبے صحت کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ اس کا سٹیٹس تبدیل ہوتا رہا۔ آج کل یہ فیڈرل گورنمنٹ کا ادارہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پوری کوشش کرتےہیں کہ عوام کو تمام تر سہولیات بہترین طریقے سے فراہم کی جا سکیں۔ خالی آسامیوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پمز میں کل 4500 آسامیاں ہیں جن میں ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل سٹاف ، سپورٹ سٹاف شامل ہے۔ جب میں نے یہ ذمہ داری سنبھالی اس وقت 1400 کے قریب سیٹیں خالی تھیں جن میں سے تقریباً اڑھائی سو آسامیوں پر گریڈ 1 سے 15 تک کے ملازمین کو ہائر کیا گیا ہے۔ اور 130 پوسٹیں فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے تحت پر کی جائیں گی۔ یہ تمام لوگ میرٹ پر رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہسپتا ل کے لئے ایک منصوبہ جاپان کی ایک کمپنی جائیکا کے تعاون سے مکمل کیا جہاں بچوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ سپیشلسٹ کی 130 سے زیادہ خالی آسامیاں تکمیل کے مراحلے میں ہیں جب یہ مکمل ہو جائےگی تو مریضوں کو ہسپتال میں کسی قسم کی کوئی مشکل کاسامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ شام کے وقت بھی او پی ڈی شروع کی گئی ہے تاکہ صبح کے اوقات میں رش کو کم کیا جاسکے۔ موجودہ حکومت کا صحت کے مسائل حل کرنے کے حوالےسے بہت زیادہ فوکس ہے۔ موجودہ وفاقی وزیر سید مصطفیٰ کمال کی ہدایت پر علاج معالجے کی سہولیات کو ہر ممکن بہتر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ،باالخصوص سٹاف کی موجودگی بھی یقینی بنایاجارہاہے اس حوالے سے بائیو میٹرک سسٹم شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہسپتال میں ہیلپ لائن کا آغازکیاگیا ہے تاکہ لوگ اپنے مسائل اور مشکلات سے آگاہ کر سکیں اور ان کے مسائل کو جلد از جلد حل کر سکیں۔
اس کے علاوہ ایک ہیلپ ڈیسک بھی بنایاگیا ہے جو دور دراز سے آنے والے مریضوں کو تمام تر معلومات فراہم کرتا ہے۔ ہسپتال کی صفائی کے حوالے سے بات کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے متعدد اقدامات کر کے ہسپتال میں صفائی کے نظام کو بہتر کیاہے۔ سب سے بڑا مسئلہ ہسپتال میں زیادہ مریضوں کا بوجھ ہے اور اب یہ مسئلہ بہت جلد حل ہو جائےگا، اس سلسلہ میں فیڈرل گورنمنٹ نے مکمل تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پمزمیں ایک بڑی اپ گریڈیشن کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے ایک پی سی ون بنایا جو پلاننگ میں جمع کرا دیا گیاہے اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور کہا کہ اس کے لئے پی سی ٹو فزیبلٹی سٹڈی بنالیں اور مکمل پلان بنائیں جس کی منظوری مل گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر سید مصطفیٰ کمال کی ہدایت پر ٹیلی میڈیسن کے حوالے اقدامات کئے جائیں گے ۔ پمز ہسپتال میں اس وقت 3 سی ٹی سکین لگے جو کام کررہے ہیں۔ ایک ایم آر آئی مشین کام کررہی ہے دوسری ایم آر آئی مشین جاپان کی جانب سے تحفہ دیا گیا ہے وہ بھی بہت جلد آ جائے گی۔ایکسرے ، الٹراسائونڈ ، سی ٹی سکین ، ایم آر ائی سب مشینیں کام کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈائیلاسز سنٹر کے لئے 10 نئی مشینیں ، ایک لفٹ اور اس کی تزئین و آرائش کا کام او جی ڈی سی ایل کے تعاون سے شروع کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف لوگ ہم سے رابطہ کرتےہیں کہ ہسپتال کی بہتری کے لئے ہم کیا کر سکتے ہیں، تو اہم ان سے مختلف آلات اور مشینوں کی ڈیمانڈ کرتےہیں جو چیزیں ان کے مطابق ہوتی ہیں و ہ ہمیں مہیا کرتےہیں۔
ہم ان کی حوصلہ افزائی کےلئے لیٹرز لکھتے ہیں تاکہ ان کو خراج تحسین پیش کیا جاسکے۔ ایمرجنسی میں آنے والے کسی بھی مریض کو واپس نہیں بھیجا جاتا اگر کوئی ایسا ہو تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جاتی ہے۔ صحت سہولت پروگرام کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام مختلف صوبوں کا پروگرام ہے ۔ کچھ صوبوں نے اس کو بند کردیا ہے جبکہ بلوچستان اور سندھ کے ایک ضلع تھر پارکر میں اور پنجاب میں اس کے ذریعے مریضوں کو سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ پمز میں اس پروگرام کو بند کر دیا گیا لیکن آئی سی یو ، کارڈیک اور ڈائیلاسز سنٹر میں اس کے ذریعے سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ صحت سہولت پروگرام سٹیٹ لائف کے ذریعے چل رہا ہے۔
ہم نے سٹیٹ لائف کو خط لکھا ہے کہ اس کو درجہ بدرجہ مختلف شعبوں میں شروع کیاجائے۔ اس سلسلہ میں دونوں اداروں کا آپس میں معاہدہ ہوچکا ہے تاکہ مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات صحت سہولت پروگرام کے ذریعے فراہم کی جا سکیں۔ گائنی کے شعبہ میں روزانہ 50 نئے کیسز رجسٹرڈ کئے جاتے ہیں جبکہ برن سنٹر اور پلاسٹک سرجری کے شعبے کو اکٹھا کردیا گیا ہے۔
اس وقت برن سنٹر میں 2 آپریشن تھیٹر کام کررہے ہیں اور برن سنٹر کی توسیع جلد شروع کی جارہی ہے کیونکہ سردیوں میں جل جانے والے مریض بڑھ جاتے ہیں۔ ہم کوشش کررہے ہیں کہ مریضو ں کو ہر شعبہ میں صحت کی بہترین سہولیات فراہم کر سکیں۔