پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے اسلام آباد میں احتجاج کے لئے قافلہ پشاور سے روانہ ہوگیا جبکہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی بھی قافلے میں شریک ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف نے آج ہر صورت اسلام آباد مارچ کا اعلان کیا ہے اور پی ٹی آئی کے قافلوں کی اسلام آباد کی جانب روانگی کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ دوسری جانب حکومت نے پی ٹی آئی کے احتجاج سے نمٹنے کی تیاری بھی مکمل کرلی ہے۔
سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے اپنے بیان میں بتایا کہ وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی قیادت میں قافلہ پشاور سے روانہ ہو چکا ہے جبکہ بشریٰ بی بی پشاور سے نکلنے والے تحریک انصاف کے قافلے کا حصہ ہیں۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی ورکر کے شانہ بشانہ اسلام آباد جا رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ورکر کو اس وقت اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا ، اگر ہم ورکر سے اسکی فیملی کی شمولیت کی توقع رکھتے ہیں تو خان کی فیملی سب سے پہلے مارچ کا حصہ ہوگی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ خان کے دیے گئے اہداف کامیابی سے حاصل کریں گے۔
پی ٹی آئی کا احتجاج ،لاہورمیں پولیس کا کریک ڈاون،متعدد کارکنان گرفتار
لاہور کےعلاقے بتی چوک سے تحریک انصاف کی احتجاج کی کال پر آنے والے دس کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا،گرفتار کیے جانے والوں میں چھ خواتین بھی شامل ہیں۔
گرفتارکارکنوں کو پولیس نے قیدی وین میں منتقل کردیا،پولیس کا کہنا ہے کہ کارکنوں کودفعہ ایک سو چوالیس کی خلاف ورزی پرگرفتارکیاگیا ہے،بتی چوک کےاطراف سڑکوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا ہے۔
لاہور کےعلاقہ لٹن روڈ پر پی ٹی آئی کی ریلی سے پولیس نے سیکرٹری اطلاعات پنجاب حافظ ذیشان اور سابق ایم پی اے ندیم عباس بارا کو حراست میں لے لیا،دوسری جانب شاہدرہ میں پی ٹی آئی کے قافلے پر پولیس نے دھاوا بول دیا،پولیس نے 6 کارکنان کو گرفتار کرلیا۔
فیصل آبادسرگودھا روڈپرتحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے انٹرچینج کے قریب پولیس پر پتھراو کیا گیا،پولیس نے احتجاج اور پتھراو کرنے میں ملوث ایم پی اے سمیت چار سو سے زائد کارکنان کو گرفتار کر لیا،پولیس کی بھاری نفری سرگودھا روڈ پر طلب کرلی گئی۔
گوجرانوالہ کے علاقے تتلےعالی میں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان آمنے سامنے آگئے،سابقہ ایم این اےپی ٹی آئی بلال اعجازاحتجاج میں شامل ہونےکےلیےکارکنان کےہمراہ نکلے،پولیس نے روکا تو کارکنان نے پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا،کارکنان کےتشدد کےبعد پولیس اہلکاروں نےبھاگ کرجان بچائی۔
پولیس نےپی ٹی آئی کے6کارکنان کوحراست میں لیکرتھانہ منتقل کردیا،سینٹرل پنجاب کےصدررانابلال اعجازاورضلعی صدرپولیس حراست سےفرارہوگئے۔