آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ڈاکٹرملک ابرار حسین نے سموگ کے نام پر صوبہ پنجاب میں تعلیمی ادا روں کی بندش کا فیصلہ غیردانشمندانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اور کہا کہ ایک منظم سازش کے تحت ملک میں تعلیمی نظام کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا جارہاہے،سموگ کی شدت والے علاقوں میں بھی تعلیمی اداروں کو بند نہیں کرنا چاہیے تھا لیکن پنجاب حکومت کے نااہل مشیروں کی حالت یہ ہے کہ راولپنڈی ڈویژن میں جہاں سموگ نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے وہاں پر بھی سکولوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
گزشتہ روز یہاں سے جاری اپنے بیان میں ڈاکٹرملک ابرارحسین کا مزید کہنا تھاکہ پاکستان میں جتنے بھی تجربے ہیں وہ سارے کے سارے بدقسمتی سے تعلیم پر ہی کیے جاتے ہیں۔ کورونا میں تعلیمی اداروں کی بندش، سیاسی جلسے جلوسوں کے موقع پر چھٹیاں، مختلف ایام کے نام پر چھٹیاں، سردی گرمی کی چھٹیاں الغرض چھٹیاں ہی چھٹیاں کی جارہی ہیں جس سے مستقبل تباہ اور نونہال برباد ہو رہے ہیں۔ یہی صورتحال رہی اور اس پر ٹھوس منصوبہ بندی سے غور نہ کیا گیا تو آئندہ چند سال تک وطن عزیز میں شرح خواندگی خطرناک حد تک گر سکتی ہے۔چھٹیوں کی وجہ سے ڈراپ آوٹ کی شرح بڑھ رہی ہے پہلے ہی اڑھائی کروڑ سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ڈاکٹر ملک ابرارحسین نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ تعلیمی اداروں کی آئے روزبندش سے اجتناب کرتے ہوئے وطن عزیز کوتعلیمی پسماندگی کے گڑھے میں گرنے سے بچایا جائے۔