ممتاز قانون دان وماہر امور ٹیکسز اظہر بلوچ ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی و اقتصادی ترقی میں ریئل اسٹیٹ اور شعبہ تعمیرات کا کردار دنیا بھر میں مسلمہ ہے،پاکستان میں اس صنعت پر بہت زیادہ ٹیکسز لگائے جانے سے اس شعبہ میں سرمایہ کاری کے رجحان میں جمود پیدا ہوا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو صحافتی و سماجی شخصیت رانا عمران لطیف سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اظہر بلوچ ایڈووکیٹ نے کہا کہ دنیا بھر میں ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری اور تعمیرات کے منصوبوں سے کسی بھی ملک کی ترقی و خوشحالی کا اندازہ لگایا جاتا ہے، بد قسمتی سے پاکستان میں اس شعبہ اور صنعت پر بہت زیادہ ٹیکسوں کا نفاذ کیا گیا ہے جس سے پاکستان کے اس شعبہ میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری متاثر ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ تعمیرات کی صنعت کے ساتھ جڑی ہوئی 14 سے زائد بڑی دوسری صنعتوں سیمنٹ، آئرن ، ٹمبر،سینٹری کے ساتھ ساتھ لیبر کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، روزانہ دہاڑی دار مزدور سے لیکر ہائی سکلڈ انجنیئرز اور ٹیکنیشنز بھی متاثر ہو رہے ہیں ، ہاؤسنگ کے منصوبے تعطل اور عدم تعمیر کا شکار ہو رہے ہیں ۔
مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو بھی اس شعبہ میں سرمایہ کاری میں مشکلات درپیش ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معاشی و اقتصادی استحکام کے لئے حکومت کو فوری طور پر تعمیراتی صنعت اور ریئل اسٹیٹ کے کاروبار کو بحران سے نکالنے کیلئے بے جا ٹیکسز کا خاتمہ کرنا چاہیے تاکہ غیر ملکی اور مقامی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جاسکے۔
انہوں زور دیا کہ حکومت ریئل اسٹیٹ ، تعمیراتی شعبہ ماہرین ٹیکس سمیت سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کرے اور مسائل کو ختم کرکے ان شعبوں میں سرمایہ کاری کے جمود کا خاتمہ کرے تاکہ یہ ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا فعال اور مثبت کردار ادا کر سکیں،سٹکیک ہولڈرز کی تجاویز پر بھی حکومت ہمدردانہ غور کرے۔