LOADING

Type to search

اسلام آباد (بگ ڈیجٹ) چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے چارج سنبھالتے ہی فل کورٹ اجلاس طلب کر لیا

Share this to the Social Media

اسلام آباد:چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے چارج سنبھالتے ہی فل کورٹ اجلاس طلب کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی جانب سے فل کورٹ اجلاس 28 اکتوبر بروز پیر کو بلایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ آج جسٹس یحییٰ آفریدی نے پاکستان کے 30 ویں چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھالیا ہے۔
صدر مملکت آصف زرداری نے نئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے حلف لیا، وہ 26 اکتوبر 2027 تک اس عہدے پر براجمان رہیں گے۔
ایوان صدر میں ہونے والی حلف برداری کی تقریب میں صدرمملکت آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف کے علاوہ تینوں مسلح افواج کے سربراہ شریک ہوئے، اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور وفاقی وزرا نے شرکت کی۔
حلف برداری کی تقریب میں سپریم کورٹ کے جسٹس منیب اختر، جسٹس عائشہ ملک سمیت دیگر ججز کے علاوہ سینئر وکلا سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شریک ہوئے۔
واضح رہے کہ 22 اکتوبر کو چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کے لیے قائم خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی اکثریت نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو اگلا چیف جسٹس آف پاکستان نامزد کردیا تھا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ کمیٹی میں موجود 9 میں سے دو تہائی ارکان نے ’بہت اچھی بحث‘ کے بعد جسٹس یحیٰ آفریدی کے حق میں فیصلہ دیا۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا انتخاب کیا گیا ہے، اس سے قبل الجہاد ٹرسٹ کیس کے فیصلے کی روشنی میں سپریم کورٹ کا سب سے سینیئر جج ہی ملک کا چیف جسٹس ہوتا تھا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 25 اکتوبر کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہو گئے، 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے قبل جسٹس منصور علی شاہ کو سنیارٹی اصول کے تحت اگلا چیف جسٹس پاکستان بننا تھے۔
چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کے لیے قائم خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے جسٹس یحییٰ آفریدی کو اگلا چیف جسٹس آف پاکستان نامزد کرنے کے اگلے روز (23 اکتوبر) صدر آصف زرداری ہی جسٹس یحییٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس تعیناتی کی منظوری دی تھی، جس کے بعد وزارت قانون نے ان کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا تھا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *