غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو پاکستان چھوڑنے کی مہلت کا آج آخری روز ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کی تیاری مکمل کر لی۔
تفصیلات کے مطابق اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو ملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائن نہیں بڑھائی جائے گی، سکیورٹی فورسز نے میپنگ اور جیو فینسنگ کرکے مشکوک افراد کی نشاندہی کرلی جبکہ وطن واپس جانے والوں نے پاکستان کی مہمان نوازی کی تعریف کی۔
دوسری جانب نگران وزیرِ داخلہ سندھ بریگیڈیئر (ر) حارث نواز کا کہنا ہے کہ غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو کل سے گرفتار کیا جائے گا۔
ایک بیان میں بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے کہا ہے کہ یکم نومبر سے افغان شہریوں سمیت تمام غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے انخلاء کے اعلان پر عمل درآمد کرایا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہولڈنگ اسٹیشنز بنا لیے گئے ہیں جہاں تارکین وطن کو کھانا پینا فراہم کیا جائے گا۔
نگران وزیرِ داخلہ سندھ کا مزید کہنا ہے کہ غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو یکم نومبر سے فارن ایکٹ کے تحت گرفتار کیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ گرفتار افراد کو افغانستان یا متعلقہ ممالک واپس بھیجا جائے گا۔
افغان قونصل جنرل کا کہنا ہے کہ کراچی سے تقریباً سوا لاکھ افغان شہری واپس جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں افغان قونصل خانے کے تحت رجسٹریشن کا کام بھی جاری ہے۔
پنجاب: غیر قانونی غیر ملکیوں کے انخلاء کیلئے رینجزر مدد کریگی
دوسری جانب پنجاب میں بھی غیر قانونی مقیم غیر ملکی افراد کے انخلاء کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پنجاب کے مختلف اضلاع میں ہولڈنگ ایریاز قائم کیے گئے ہیں جبکہ اسکریننگ اور میپنگ کا عمل بھی حتمی مراحل میں داخل ہو گیا ہے۔
ضروری دستاویزات نہ رکھنے والے افراد کو آج (31 اکتوبر) تک ازخود ملک چھوڑنے کی مہلت دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے انخلاء کے لیے رینجزر اور دیگر اداروں کی معاونت حاصل کی جائے گی۔
ہولڈنگ ایریاز اور عارضی کیمپوں میں خور و نوش، طبی امداد اور سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔
وفاقی حکومت کے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو اپنے ملکوں کو واپس بھیجے جانے کے فیصلے کے مطابق اب تک 90 ہزار سے زیادہ افغان مہاجرین طورخم بارڈر سے واپس جاچکے ہیں۔
وفاقی حکومت کے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو ان کے ملک بھیجے جانے کے فیصلے کے بعد خیبر پختونخوا سے افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کاعمل جاری ہے اور اب تک 90 ہزار غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین طورخم کے راستے افغانستان جا چکے ہیں۔
محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا نے غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے لیے پشاور، ہری پور اور ضلع خیبر میں عارضی کیمپ قائم کیے ہیں۔