چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سماعت کے دوران وکیل کی جانب سے اداکاری کرنے پر اظہار برہمی کیا اور کہا کہ کہ یہ عدالت ہے ہالی وڈ نہیں، یہ ڈرامہ یہاں نہ کریں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں ضمانت بعد از گرفتاری کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے وکیل کے رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ڈانٹ دیا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ عدالت ہے ہالی وڈ نہیں، یہ ڈرامہ یہاں نہ کریں، آپ نے جج صاحب کی بات کو درست ماننے سے انکار کیا، اگر غلطی کی ہے تو معذرت بھی کریں۔
چیف جسٹس پاکستان نے وکیل سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ 5 مقدمات ہیں لیکن یہ آٹھ ہیں، آپ کی ہر بات کو ہمیں چیک کرنا پڑے گا۔
چیف جسٹس پاکستان نے وکیل درخواست گزار کے کان پکڑنے پر برہمی کا اظہار کیا، بعدازاں وکیل نے عدالت سے اپنے رویٸے پر معذرت کر لی۔