پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین کیلئے چیف جسٹس آف پاکستان اپنے کیریئر کو دائو پر لگا رہے ہیں۔ کون نہیں جانتا کہ اس کو لانے والے جنرل باجوہ اور جنرل فیض تھے۔
لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی توشہ خانہ سے القادر ٹرسٹ تک اربوں کی کرپشن میں ملوث ہیں، توشہ خانہ سے القادر ٹرسٹ تک کی کرپشن میں ملوث شخص کو بچانے کیلیے چیف جسٹس سرگرم ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ اس وقت کے چیف جسٹس نواز شریف کو دیوار سے لگانے میں لگے تھے، آج کے چیف جسٹس عمران کو بچانے میں لگے ہیں۔
سابق وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ وہ جانتے ہیں یہ بندہ کرپٹ ہے اور اس نے پاکستان کو تباہ کیا ہے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس صاحبان نے ہمارے خلاف کیا کچھ نہیں کیا، سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس صاحبان کے بارے میں اندر سے گواہیاں آ رہی ہیں۔ جسٹس شوکت صدیقی سینئر جج تھے، ان کی گواہی سے بڑا اور کیا ہو سکتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا تھا نواز شریف کو نااہل کرنا اور جیل میں ڈالنا ہے، ثاقب نثار نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ “ان” لوگوں کا فیصلہ ہے، وہ کون تھے، جنرل باجوہ اور جنرل فیض تھے۔قائد مسلم لیگ (ن) نے یہ بھی کہا کہ سابق وزیراعظم نے امریکا جا کر کہا کہ میں نواز شریف کا اے سی اتاروں گا، دھرنوں میں کہا نواز شریف کو گھسیٹ کر پرائم منسٹر ہاس سے نکالوں گا۔
نواز شریف نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین نے اپوزیشن میں سوائے دھرنوں اور احتجاجی مظاہروں کے سوا کچھ نہیں کیا، اقتدار میں آکر اس نے کوئی کسر نہیں چھوڑی، امریکا جا کر کہا نواز شریف کے جیل میں کمرے سے پنکھا، اے سی سب کچھ اتروا دوں گا، دھرنوں کے وقت کہتے تھے نواز شریف کے گلے میں رسہ ڈال کر گھسیٹ کر نکالوں گا