پاکستان تحریک انصاف کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علی نواز اعوان نے کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے میرے چھوٹے بھائی عمر نواز اعوان کو اغوا کرکے بد ترین بربریت کا مظاہرہ کیا ہے ان کی چھوٹی چھوٹی بچیاں اپنے سامنے باپ کے ساتھ ہونے والے وحشیانہ سلوک سے ابھی تک صدمے کی کیفیت سے دوچار ہیں انہوں نے کہا کہ آئی جی اور انتظامیہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جھوٹی رپورٹس جمع کروا رہے ہیں کہ انہیں عمر نواز اعوان کے بارے میں علم نہیں ہے اب یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ عمر اعوان کو کیوں اغوا کیا گیا اس سے پہلے متعدد مرتبہ میرے گھر پر حملے کیے گئے میرا گھر توڑا گیا میری والدہ اور بہن کو ہراساں کیا گیا میرے پرائیویٹ سیکرٹری کو گرفتار کیا گیا بزنس آفس سیل کیا گیا اس ساری فسطائیت کا مقصد مجھے دبانا ہے تاکہ میں اپنے لیڈر عمران خان کا ساتھ چھوڑ دوں مگر الحمدللہ ان سب مظالم نے مجھے پہلے سے زیادہ مضبوط کیا ہے میں پہلے سے زیادہ مضبوط عزم کے ساتھ اپنے لیڈر کے ساتھ کھڑا ہوں
علی اعوان، جو سابق رکن قومی اسمبلی اور اسلام آباد ریجن کے صدر بھی ہیں، نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ سے جس طرح ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکنان کو دبایا گیا ہر طرح کے مظالم ڈھائے گئے ان کی مثال ملکی سیاسی تاریخ میں نہیں ملتی مگر ہمیں فخر ہے اپنے بہادر کارکنوں پر جو تمام تر ظلم اور زیادتیوں کے باوجود اپنے لیڈر عمران خان کے حقیقی آزادی کے نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں انشاءاللہ جیت حق کی ہوگی حقیقی آزادی پاکستانی عوام کا مقدر ہے
علی نواز اعوان نے کہا کہ یہ عمران خان کے کھلاڑیوں کی جیت ہے کہ آج بھی پی ڈی ایم الیکشن کا اعلان کرنے سے ڈر رہی ہے کیونکہ عوام فیصلہ کرچکی ہے کہ یہ تمام لٹیرے اور این آر او زدہ سیاست دان ہمیشہ کے لیے ملکی سیاست سے باہر کرنے ہیں اور ووٹ صرف عمران خان کا ہے