تفصیلات کے مطابق پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم آئینی ترمیم کو نہیں مانتے، اس کے خلاف احتجاج کریں گے، فائنل احتجاج کا ایک بڑا پلان بنائیں گے اور پورے ملک میں احتجاج کریں گے احتجاج کے دوران جسے جہاں رکاوٹیں ملیں گی تو وہیں پر ہی احتجاج جاری رکھے کیوں کہ رکاوٹیں عبور کرنا ہر کسی کے لیے ممکن نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم احتجاج کی کال دیں گے اور پورے پاکستان کو بلاک کریں گے جسے ملک بھر سے لوگ جوائن کریں گے اس حوالے سے عمران خان سے میٹنگ ہونی ہے، ہم آگے بڑھیں گے اسلام آباد کی طرف جائیں گے، جو رکاوٹوں کے سبب احتجاج میں شامل نہیں ہوپائے گا اور کہیں رک جائے تو وہ بھی ہمارے احتجاج کا حصہ ہوگا ہم اس وقت تک احتجاج ختم نہیں کریں گے جب تک اس حکومت سے جان نہیں چھوٹ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور حکومت میں دہشت گردی ختم ہوچکی تھی مگر سازش کے ذریعے جیسے ہی نئی حکومت آئی ہمارے صوبے کے حالات بھی خراب ہوگئے اور پاکستان بھر میں ایسی ہی صورتحال ہوگئی، یہ ان ہی لوگوں کی پالیسیوں کی وجہ سے ہے، اب ہم خراب حالات کو درست کرنے کی کوشش کررہے ہیں صوبے میں پولیس میں بھرتیاں بھی ہورہی ہیں اور انہیں وسائل بھی دے رہے ہیں پولیس جو قربانی دے رہی ہے اسے سلام پیش کرتے ہیں۔